Naat collection

यही तो मैने जाना है यही बस मैने माना है

मोहम्मद का घराना भी क्या ऊंँचा घराना है


तुम्ही देखो ये सच्चाई तुम्हे देखो ये कुदरत है

बिना देखे भी जग सारा बस उनका दीवाना है


मिली है भीख में हमको दुनिया की हवाएं सब

उन्ही से है यह दुनिया भी उन्ही से ये ज़माना है


-Syeda Farah
Sheristan

آمد ہے انکی آج ادب کا____ مقام ہے

مسرور اس جہاں میں ہر ایک خاص و عام ہے


صدقے میں جنکے خلق ہوئی پوری کائنات

اس آخری نبی پہ___ دُرود و سلام ہے۔


جب بھی لیا سکون ملا قلب کو میرے

کتنا حسین پیارا محمّد __کا نام ہے۔


کیسے بیاں ہو آپکا حُسن و جمال کہ

یوسف کا حُسن بھی یہاں آکر تمام ہے۔


قولِ نبی ہے جو رکھے زہرا سے دشمنی

روئے زمیں پہ چلنا بھی اسکا حرام ہے۔


الماس سر جھکا لیا جب بھی لیا یہ نام

میرے لیے نبی کا یہی___ احترام ہے۔


-Almas Rizvi
Sheristan

بھولے گا نہ زمانہ یہ قصہ حسین کا

زین و زمیں پہ ہوتا ہے چرچا حسین کا


نانا نبئ پاک تو __________بابا علی ملے

شجروں میں سب سے اعلیٰ ہے شجره حسین کا


وہ ایک شب میں شاہ کے لشکر سے مل گیا

حر کو سمجھ میں آ گیا رتبہ حسین کا


نیزے پہ بھی تلاوتِ قرآں نہ ترک کی

خالق کے ساتھ ایسا ہے رشتہ حسین کا


دیں کو بقاء اسی سے عبادت کا زین ہے

اعلیٰ ہے کل جہان میں سجدہ حسین کا


بے والی و وارث کیوں کہے گی ہمیں دنیا

زندہ ہے اب بھی غیب میں بیٹا حسین کا


فطرس کو بال و پر ملے حر کو ملی نجات

دونوں جہان پاتے ہیں صدقہ حسین کا


دل کو سکون ملتا ہے نامِ حسین سے

الماس دل پہ رہتا ہے قبضہ حسین کا

-Almas Rizvi
Sheristan

اس سے بڑھکر اور کیا ہوگا میری تقدیر میں

کربلا شامل ہے میرے خون کی تاثیر میں۔


ایک تبسّم سے اُلٹ دی اسنے نظم کائنات

خون آخر شاہ کا اصغرِ بے شیر میں۔


اشک اپنے بن گئے ہیں شہ کے زخموں کی دوا

تم یہ کہتے ہو رکھا کیا ماتم شبّیر میں۔


چند خطبوں سے بچاکر لائی ہے اسلام کو

جانے کیسا حوصلہ تھا زینبِ دلگیر میں۔


خوف تھا باطل کو اتنا سیدہ کے لعل سے

کربلا سے شام تک لایا ہے وہ زنجیر میں۔


تیرے در پر میرے مولا ہے دعاء "الماس" کی

عمر ساری بیت جائے خدمتِ شبّیر میں۔

-Almas Rizvi
Sheristan

سوگ میں ڈوبی فضا ہے ہر کوئی غمخوار ہے

کربلا کے بعد پھر ایک کربلا تیار ہے


ہو گئے عبّاس و قاسم اکبر و سرور شہید

زینب خستہ جگر اب قافلہ سالار ہے


ہم شبیہ مصطفیٰ کی لاش پر بولے حسین

ہائے اکبر بعد تیرے زندگی بیکار ہے


بے کفن لاشیں پڑی ہیں کس طرح دفنائے گا

طوق و زنجیروں میں جکڑا عابد بیمار ہے


ہائے کیسا وقت آیا مصطفیٰ کی آل پر

سر کھلے ہیں بیبیاں اور شام کا بازار ہے


مار کر ظالم طمانچہ چار سالہ بچی کو

کہتا ہے کہ اب کدھر تیرا علم بردار ہے


نیزے پر کرکے تلاوت شاہ نے ثابت کیا

جیت ہوئی ہے حق کی اور باطل ہمیشہ خوار ہے

-Almas Rizvi
Sheristan

سناں کی نوک پہ قرآں سنا رہے ہیں حسین

کلامِ پاک کی عزت بچا __رہے ہیں حسین ۔


شہید ہو گئے عباس، قاسم و اکبر

اب اپنے خون سے مقتل سجا رہے ہیں حسین۔


ردائیں چھن گئیں خیمے جلے اسیر ہوئے

خدا کی راہ میں گھر کو لُٹا رہے ہیں حسین۔


ملےگی اسکے سوا صبر کی مثال کہاں

اکیلے لعل کی میت اٹھا رہے ہیں حسین۔


ہمارے دم سے ہی توحید اب بھی زندہ ہے

سنا پہ کرکے تلاوت بتا رہے ہیں حسین۔


ہیں کون اب میری نصرت کریگا غربت میں

یہ کہہ کے خاک پہ آنسوں بہا رہے ہیں حسین۔


غضب ہے ہائے کہ مقتل کی ریت میں الماسو

وہ دیکھو ننھا سا لاشہ چھپا رہے ہیں حسین

-Almas Rizvi
Sheristan

برائے دیں سرِ دربار آ _گئیں زینب

علی کی بیٹی ہیں سبكو بتا گئیں زینب


شریکِ کارِ رسالت ہیں جو بتول تو پھر

امامتوں کی امامت بچا___ گئیں زینب


بہ وقتِ عصر لعیں لوٹنے جو آئے خیام

توغازی بن کے زمانے پہ چھا گئیں زینب


بندھی ہیں دستِ مبارک میں ریسما لیکن

یزیدیت کی طنابیں ہلا گئیں زینب


دیا ہے چاند سا اکبر تو بھائی غازی سا

زمینِ کرب و بلا کو سجا گئیں زینب


یزید ہار تری ہے کہ تیرے گھر میں ہی

عزائے ماتم سرور بچھا گئیں زینب


کیا ہے بھائی پہ قربان نسل کو لیکن

بچا کے نسل امامت کو آ گئیں زینب


رہے گا سر نگوں ظالم کا حشر تک الماس

جدارِ ظلم کو خطبوں سے ڈھا گئیں زینب


-Almas Rizvi
Sheristan

आमद है उनकी आज अदब का मुक़ाम है

मसरूर इस जहां में हर एक खास ओ आम है।


सदके में जिनके खल्क हुई पूरी कायनात

उस आखिरी नबी पे दुरूद ओ सलाम है।


जब भी लिया सुकून मिला कल्ब को मेरे

कितना हसीन प्यारा मोहम्मद का नाम है।


क्या ज़िक्र होवे आपके हुस्न ओ जमाल का

युसुफ का हुस्न भी यहां आकर तमाम है।


क़ौल ए नबी है जो रखे ज़हरा से दुश्मनी

रूए ज़मीं पे चलना भी उसका हराम है।


अलमास सर झुका लिया जब भी लिया ये नाम

मेरे लिए नबी का यही एहतेराम है।

-Almas Rizvi
Sheristan


हुसैन चश्मा-ए-आब-ए-हयात  ज़िंदाबाद

हुसैन अज़मत-ए-सब्र ओ सबात ज़िंदाबाद


उठा  के  चुल्लू मैं अब्बास ने जो फेंक दिया  

उछल  के नेज़ों  पुकारी  फरात  ज़िंदाबाद


जो एक क़त्रा-ए-ख़ून शीर ख़्वार का गिरता  

तो आज होती न ये  कायनात  ज़िंदाबाद


बचाया  दीने  मोहम्मद  लुटा के घर अपना  

हुसैन नाज़िशे- सोम ओ सलात  ज़िंदाबाद


दयार-ए-कूफ़ा से लेकर दयार-ए-शाम तलक  

बहन थी भाई के  मकसद के साथ  ज़िंदाबाद 

-Zehra Fatima
Sheristan

इब्तदा तुझी से है  इंतिहा तुझी  से है

ये निज़ाम दुनिया का ऐ ख़ुदा तुझी से है


जिन्नों इंसा बहरो-बर सब तेरे करिश्मे हैं

इस जहाने फ़ानी में जो बना तुझी से है


कौन है सिवा तेरे भर दे जो मेरा दामन

तू ही तो सहारा  है आसरा तुझी से है


क्यूं किसी के गुन गाऊँ क्यूं किसी के दर जाऊं

सब को तू ही देता है जो मिला तुझी से है


पल में तू  बना देता ,पल में तू मिटा देता

हर लहर में तुग़्यानी ज़लज़ला तुझी से है


तू गिरफ़्त में ले ले या कि छोड़ दे मौला

ज़िन्दगी के लम्हों का फ़ैसला तुझी से है


क्या बिसात है मेरी बिन करम  तेरे दाता

शायरी की दुनिया में ये ‘रज़ा’ तुझी से है 

-SALEEM RAZA REWA
Sheristan